بیٹیوں کی شخصیت سازی میں ماوٴں کے مقابلے میں باپ کا زیادہ اثر دکھائی دیتا ہے۔باپ کا رویہ بیٹی کے طرز عمل پر حاوی رہتا ہے ۔ ایسے مرد جو گھریلو کام کاج میں زیادہ وقت دیتے ہیں ان کی بیٹیاں گھر سے باہر کام کرتے وقت زیادہ پراعتماد طریقے سے اپنے فرائض کو پورا کرتی ہیں، انہیں کسی قسم کے صنفی مسائل کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑتا۔ وہ اپنے دفاتر میں پر عزم دکھائی دیتی ہیں، ان کاوژن انتہائی زیادہ بلند ہوتا ہے اور ان کی صنفی معاملات میں زیادہ دلچسپی نہیں ہوتی۔ تاہم ایسے باپ جوروایتی خیالات کے حامل ہیں، گھر کے امور میں زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔ بیٹے یا بیٹی سے برتاوٴ میں بھی یکساں سلوک نہیں کرتے اور سمجھتے ہیں کہ بیٹی کو گھر کے اندر ہی گڑیوں اور باربی ڈول سے کھیلنا چاہیے اور اسے گلابی ملبوس تک ہی محدود رہنا چاہیے تو ان کی بیٹیوں کوباہر کی دنیا میں کافی مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، صنفی مسائل کا بھی شکار ہوتی ہیں۔ وہ زیادہ تر بیرونی دنیا سے کٹی رہتی ہیں۔ انہیں مردوں کے درمیان کام کرتے ہوئے بھی کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حالیہ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچے کے رویے پر باپ کی ذہنی حالت اثر انداز ہوتی ہے۔ دوستانہ برتاوٴ اور گھریلو امور میں عمل دخل کرنے والے والد بیٹی کی شخصیت پر زیادہ اثر انداز ہوتے ہیں۔ اس سے قبل تحقیق میں بھی کہا گیا تھا کہ بچوں کی شخصیت سازی پر باپ کا زیادہ اثر ہوتا ہے۔ اکثر عورتیں گھریلو کام کاج میں او رمرد باہر کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔بچے کی اوائل عمری میں ماں کی شخصیت کا ان پر زیادہ اثر ہوتا ہے جبکہ بیٹیوں کی بلوغت کی زندگی میں باپ کا زیادہ اثر دیکھا گیا ہے۔ بیٹیوں کی نسبت بیٹے باپ کی شخصیت کو اپنے اوپر حاوی نہیں ہونے دیتے۔سائنسدان کہتے ہیں کہ بیٹیاں باپ کی شخصیت سے بہت اثر لیتی ہیں کیونکہ وہ گھر میں اسے سب سے اعلیٰ اتھارٹی اور اپنی زندگی کارول ماڈل سمجھتی ہیں۔ اپنی شخصیت میں بہتری کے اہم نکات بیٹیاں اپنے باپ سے ہی سیکھتی اور سمجھتی ہیں کہ ایک لڑکی کو کسی طرح کا طرز عمل اختیار کرنا چاہیے۔ وہ اپنے باپ کی زندگی کی مثال سامنے رکھتی ہیں جن سے خواتین متاثر ہوتیں ہیں۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ جو خواتین نوکری کرتی ہیں ان پر گھر کا بوجھ مردوں کی نسبت پھر بھی زیادہ ہوتا ہے، بچے کے ساتھ کھیلنے یا سکھانے کے عمل میں باپ ہمیشہ دھیما اور مثبت رویہ رکھتے ہیں جب کہ ماؤں کا رویہ معاون اور حکم دینے والا ہوتاہے۔ بیٹیوں کے رویے کی پختگی میں باپ کا کردار ماں کے مقابلے میں بہت اہم ہے۔ باپ کارویہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ ان کی بیٹی کس طرح کے کھیلوں میں دلچسپی لیتی ہے۔جو بیٹیاں باپ سے متاثرہ ہوتی ہیں وہ ٹرانسفارمر کے کھلونے کو باربی ڈول سمجھ کر کھیلتی ہیں۔ | |
بیٹیوں کی شخصیت سازی میں باپ کا کردار
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment